اردو خبر دنیا

علمی دہشتگرد اسرائیل غزہ پر زمینی حملے کی تیاری کر رہا ہے, فلسطینیوں کا انخلا جاری

اسرائیلی فورسز غزہ میں حماس کے عسکریت پسندوں کے خلاف بیک وقت زمینی، فضائی اور بحری حملوں کی تیاری کر رہی ہیں۔ دوسری جانب خطے میں امریکی جنگی جہازوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

اسرائیل کے مطابق یہ امریکی جنگی جہاز حماس کے عسکریت پسندوں کو ختم کرنے کے لیے اُسے تعاون فراہم کریں گے۔

فلسطینیوں کی ہلاکتوں میں اضافہ
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق لڑائی شروع ہونے کے بعد سے اب تک 23 سو سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد 9000 سے بھی تجاوز کر گئی ہے۔ اس طرح یہ لڑائی غزہ کی گزشتہ پانچ تنازعات کی نسبت مہلک ترین ثابت ہو رہی ہے۔ ہلاکتوں کی یہ تعداد سن 2014 میں اسرائیل اور حماس کے درمیان ہونے والے تیسرے مسلح تصادم سے بھی زیادہ ہے۔ اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق اُس وقت 1462 شہریوں سمیت 2251 فلسطینی مارے گئے تھے۔

دوسری جانب اسرائیل کے لیے مصر اور شام کے ساتھ سن 1973 کی یوم کپور جنگ کے بعد موجودہ لڑائی سب سے مہلک ہے۔ حماس کے حملوں میں 13 سو سے زیادہ اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر عام شہری ہیں۔

فلسطینیوں کا انخلا جاری
غزہ کے لاکھوں شہریوں کو خوراک، پانی اور اپنی حفاظت کے لیے شدید جدوجہد کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ دریں اثنا اسرائیل نے غزہ کے شمال میں رہنے والے رہائشیوں کو علاقہ چھوڑنے کے لیے مزید چند گھنٹوں کی مہلت دی ہے۔ جاری ہونے والے اسرائیلی بیان کے مطابق، جو فلسطینی خود کو اور اپنے اہلخانہ کو بچانا چاہتے ہیں، وہ غزہ کے جنوب کی طرف چلے جائیں۔ ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ حماس عام شہریوں کو علاقہ چھوڑنے سے روک رہی ہے۔ لاکھوں فلسطینی پہلے ہی غزہ کے شمالی علاقے سے نکل چکے ہیں۔ اسرائیلی زمینی کارروائی سے پہلے مجموعی طور پر دس لاکھ فلسطینیوں کو یہ علاقہ چھوڑنے کا حکم دیا گیا تھا۔

امریکی وزیر خارجہ کی سعودی ولی عہد سے ملاقات
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے مشرق وسطیٰ کے بحرانی دورے کے دوران ریاض میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی ہے۔ امریکی حکام کے مطابق یہ ملاقات دارالحکومت کے مضافات میں محمد بن سلمان کے شاہی فارم ہاؤس میں ہوئی لیکن اس ملاقات کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔ امریکی وزیر خارجہ نے اپنے ہوٹل میں آنے کے بعد کہا کہ یہ ملاقات ”کافی نتیجہ خیز‘‘ تھی۔ خبر رساں ایجنسیوں نے بتایا کہ یہ ملاقات صرف ایک گھنٹے سے بھی کم وقت تک جاری رہی۔ امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ اسرائیل اور حماس کی لڑائی کو وسیع تر علاقائی تنازعے میں تبدیل ہونے سے روکنے کے لیے کوشاں ہے

سعودی عرب اور اسرائیل کے مابین مذاکرات منقطع
دریں اثنا اطلاعات ہیں کہ سعودی عرب نے سفارتی تعلقات قائم کرنے کے حوالے سے اسرائیل کے ساتھ جاری مذاکرات کا سلسلہ منقطع کر دیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق سعودی عرب نے ایسا غزہ پر شدید اسرائیلی فضائی حملوں کی وجہ سے کیا ہے۔ حماس کے حملے سے قبل یہ دونوں ممالک تعلقات معمول پر لانے کے لیے امریکی ثالثی میں ایک تاریخی معاہدے کی جانب بڑھ رہے تھے۔ اسرائیل نے غزہ میں بجلی، پانی اور گیس کی سپلائی منقطع کر رکھی ہے۔

اسرائیلی فورسز کی لبنان میں کارروائی
اسرائیلی فورسز نے ہمسایہ ملک لبنان میں متعدد ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔ قبل ازیں لبنان کی سرحد کے اندر سے ایک ٹینک شکن میزائل اسرائیل کی جانب فائر کیا گیا تھا۔ حزب اللہ کے المنار ٹی وی کے مطابق اس حملے میں ایک گائیڈڈ میزائل استعمال کیا گیا تھا، جس کا مقصد سرحد پر ایک اسرائیلی پوسٹ کو نشانہ بنانا تھا۔ حالیہ چند دنوں میں لبنان اسرائیل سرحد پر ایسی جھڑپوں کے متعدد واقعات رونما ہو چکے ہیں۔ اسرائیل غزہ کے ساتھ ساتھ لبنان سرحد پر بھی اپنی فوجی موجودگی میں اضافہ کر رہا ہے تاکہ کسی ممکنہ حملے کا مقابلہ کیا جا سکے۔