Uncategorized قومی

پٹنہ : اردو زبان ہر ہندوستانی کی زبان ہے : پروفیسر گریش چودھری وی سی پٹنہ یونیورسیٹی

Taasir Patna
==========
اردو زبان ہر ہندوستانی کی زبان ہے : پروفیسر گریش چودھری وی سی پٹنہ یونیورسیٹی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سوشل موومنٹ کے تاریخی جلسے میں فخرالدین عارفی کی خوب صورت نظامت نے اپنا جادو جگایا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کل شام پٹنہ کے تاریخی سمینار ہال “گاندھی سنگرالیہ ” میں ایک غیر معمولی اور پروقار ادبی تقریب کا اہتمام ، “سوشل موومنٹ ” ( رجسٹرڈ ) کی جانب سے کیا گیا تھا ، تقریب کو ایک خاص عنوان “ایک شام اردو صحافت کے نام ۔۔۔۔” کے تحت منعقد کیا گیا ، جس میں بہت بڑی تعداد میں پٹنہ و اطراف پٹنہ کے ادیبوں ، شاعروں ، صحافیوں اور دانشوروں نے شرکت کی ۔ ایسی کسی خوب صورت ادبی شام کا منظر اہل عظیم آباد نے بہت دنوں کے بعد بیدل ، راسخ اور شاد عظیم آبادی کی سرزمین پر اپنی آنکھوں سے دیکھا ، سنا اور ایک انتہائی اہم ادبی تقریب کی کارروئی سے محظوظ ہوئے ، اس موقعے پر ستر 70 قابل ذکر شخصیتوں کو “سوشل موومنٹ ” کی جانب سے ادب ، صحافت اور مختلف شعبہٴ حیات میں نمایاں اور قابل ذکر خدمات کے لیےء ڈاکٹر سید حسن ایوارڈ ،

عبدالشکور ایوارڈ ، تسلیم الدین ایوارڈ محمد صابر اور محمد یٰسین ایوارڈ سے نوازا گیا ۔ جن میں سے چند قابل ذکر نام درج ذیل ہیں :
بہار قانون ساز اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر شری مہیشور ہزاری ، جناب مراری پرساد گوتم ( وزیر پنچائیتی راج ) آلوک راج ( ڈی جی پی ، ویجیلنس ) پروفیسر ڈاکٹر گریش کمار چودھری ( وائس چانسلر ، پٹنہ یونیورسیٹی ) مفیدالدین الریاضی ( چیرمین ، الحسن ایجوکیشنل ٹرسٹ ، کھگڑیا ) ڈاکٹر اظہار احمد ( سابق ایم ۔ ایل ۔ اے )

فخرالدین عارفی ( معروف افسانہ نگار و ناقد ) ارشد فیروز ( چیرمین ، گورنمنٹ اردو لائبریری ، پٹنہ ) جناب اکبر رضا جمشید ( ریٹائرڈ ڈسٹرکٹ و سیشن جج ) کلیم اللہ کلیم دوست پوری ، پروفیسر صفدر امام قادری ، جناب عتیق الرحمٰن شعبان ( اسسٹنٹ اڈیٹر ، اردو روزنامہ پندار ۔ پٹنہ ) جناب محمد راشد ( روزنامہ سنگم ، پٹنہ ) جناب اعظم بھائ ( مالک خزانہ جیولرس ، پٹنہ ) پرویز عالم ( جنرل سکریٹری علمی مجلس بہار ) آرادھنا پرساد ، ڈاکٹر آصف سلیم ، روبی بھوشن ، شمیم عظیم آبادی ، منور دانا پوری ، ظفر صدیقی ، میر سجاد ، جبیں شمس نظامی ، مظہر عالم مخدومی وغیرہ تقریب کی صدارت بہار قانون ساز اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر جناب مہیشور ہزاری نے کی ، جبکہ اس تقریب میں مہمانان ذی وقار کی حیثیت سے شری مراری پرساد گوتم ( وزیر پنچایتی راج ، حکومت بہار ) پروفیسر ڈاکٹر گریش کمار چودھری ( وائس چانسلر ، پٹنہ یونیورسٹی ، جناب آلوک راج ( ڈی جی ، ویجیلینس ، پٹنہ ) ڈاکٹر اظہار احمد ( سابق ایم۔ ایل ۔ اے ) اور مفیدالدین الریاضی ( چیرمین الحسن ایجوکیشنل ٹرسٹ ) نے شرکت کی ۔ تقریب کی نظامت افسانہ نگار و ناقد فخرالدین عارفی نے کی ۔ اس موقعے پر ایک ہندی ماہنامہ “سوشل مووومنٹ ” کے نام سے ایک رسالے کا اجرا بھی اکابرین ادب کے مبارک ہاتھوں سے عمل میں آیا ، جو نومبر 2023 ء کا شمارہ ہے ۔ اس سلسلے میں فخرالدین عارفی نے یہ اعلان بھی کیا کہ جنوری 2024 ء سے اسی نام سے ایک اردو ماہنامہ بھی ان شاء اللہ جاری کیا جائے گا ۔ اس موقعے پر شعرا و شاعرات کی ایک بڑی تعداد کے علاوہ متعدد قابل ذکر افراد اور اکابرین ادب جلسہ گاہ میں موجود تھے ۔ جن میں گورنمنٹ اردو لائبریری کے چیر مین جناب ارشد فیروز ، سابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جناب اکبر رضا جمشید ، جنان محمد معیز الدین ( بہار ایڈمیسٹریٹو سروس کے سئنیر آفیسر ) جناب کلیم الله کلیم دوست پوری ، ڈاکٹر عبدالباسط حمیدی اور ڈاکٹر منظور عالم ( سابق پرنسپل محمڈن اینگلو عربک ہائی اسکول ، پٹنہ سیٹی ) پرویز عالم ، معین گریڈہوی ، شکیل سسرامی ، محمد راشد ( اڈیٹر سنگم ) شعبان اڈیٹر ” روزنامہ ” پندار اور مشہور سماجی کارکن غالب السلام وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں ۔ اس موقعے پر پروگرام کے آخر میں ایک مشاعرے کا انعقاد بھی عمل میں آیا جس میں شنکر کیموری ، ظفر صدیقی ، میر سجاد ، آرادھنا پرساد ، جبیں شمس نظامی ، روبی بھوشن ، شمیم عظیم آبادی ، منور دانا پوری ، شنکر کیموری اور مظہر عالم مخدومی کے علاوہ دیگر شعرا نے اپنے کلام سے حاضرین کو محظوظ فرمایا ۔ نثری حصّے کی ابتدا میں ” اردو صحافت کے دو سو ایک سال ” کے موضوع پر اردو کے معروف ناقد پروفیسر صفدر امام قادری نے اپنا کلیدی خطبہ پیش کیا ، ان کےبعد ڈاکٹر آصف سلیم ، جناب سید افضل عباس ( چیرمین ، شیعہ وقف بورڈ ، پٹنہ ) مفیدالدین الریاضی ، ڈاکٹر اظہار احمد ، شری گریش چودھری ( وائس چانسلر ، پٹنہ یونیورسٹی ) آلوک راج ( ڈی جی ویجیلینس ) شری مراری پرساد گوتم ( وزیر پنچایتی راج ، حکومت بہار ) اور بہار قانون ساز اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر شری مہیشور ہزاری ( صدر جلسہ ) نے اپنے قیمتی خیالات کا اظہار کیا ۔ اس موقعے پر مہمانوں کا استقبال “سوشل موومنٹ ” کی چیرمین ڈاکٹر شائستہ نگارینہ نے کیا اور فخرالدین عارفی نے نظامت کے علاوہ تمام حاضرین و شعراےء کرام کا شکریہ ادا کیا ۔ یہ تقریب ہر اعتبار اور لحاظ سے کامیاب ثابت ہوئی ، جلسہ گاہ میں بہت بڑی تعداد میں خواتین بھی موجود تھیں ۔ اس موقعے پر بہار قانون ساز اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر مہیشور ہزاری نے کہا کہ اردو اور ہندی دونوں سگی بہنیں ہیں اور ان کے دم سے ملک میں قومی یک جہتی کو فروغ حاصل ہورہا ہے ۔ شری مراری پرساد گوتم ، وزیر پنچایتی راج نے کہا کہ اردو بہت پیاری اور خوب صورت زبان ہے ، میں اردو سے پیار کرتا ہوں ۔ پٹنہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر گریش کمار چودھری نے کہا کہ اردو صرف مسلمانوں کی زبان نہیں ہے ۔ بلکہ یہ ہر ہندوستانی کی زبان ہے ۔ آلوک راج ( ڈی جی پی ، ویجیلینس ) نے کہا کہ اردو محبت کی زبان ہے اور اس زبان کو جانے اور پڑھے بغیر ہم محبت بھی نہیں کرسکتے ہیں ۔ ڈاکٹر اظہار احمد نے اس پروگرام کو ایک کامیاب ترین پروگرام قرار دیا اور اس سلسلے میں انہوں نے فخرالدین عارفی کی خوب صورت اور کامیاب نظامت کی بار بار تعریف کی اور کہا میں فخرالدین عارفی کی نظامت گزشتہ چار دہائی سے سن رہا ہوں ، وہ آج بھی جوان ہیں اور ان کی نظامت کا انداز سب سے مختلف اور منفرد ہے ۔ ڈاکٹر اظہار احمد نے اس موقعے پر ڈاکٹر شایستہ نگارینہ کی بھی خوب ستائش کی جو “سوشل موومنٹ ” کی چیف ایزیکیٹیو آفیسر ہیں ۔